نئی دہلی، 4/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) اے کیو آئی سی این کی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کی فضائی کیفیت ایک نئی خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے، جہاں آنند وہار جیسے کئی علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 600 اور اس سے اوپر رپورٹ ہوا ہے، جو کہ اس سیزن میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ انگریزی روزنامہ "دی ہندوستان ٹائمس" میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، قومی دارالحکومت میں آج صبح 6 بجے تک ہوا کا مجموعی معیار 434 رہا۔
آئی کیو اے آئی آرویب سائٹ کے مطابق، آلودگی کی سطح، پی ایم2.5 کے ارتکاز کے طور پر ماپا جاتا ہے، فی الحال عالمی طبی تنظیم کی تجویز کردہ خطرے کی حد سے 59 گنا زیادہ ہے۔ یہ بڑھی ہوئی فضائی آلودگی صحت کے شدید خدشات کا باعث بن سکتی ہے، جیسے پھیپھڑوں اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔
دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ دھول کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے قومی دارالحکومت میں تقریباً 200 موبائل اینٹی اسموگ گنیں تعینات کی جائیں گی۔ہفتہ کو اے این آئی سے بات کرتے ہوئے گوپال رائے نے کہا کہ دہلی حکومت بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح سے نمٹنے کے لیے مسلسل زمین پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھول کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے، دہلی حکومت پورے شہر میں 200 موبائل اینٹی اسموگ گنیں تعینات کرے گی، جو آٹھ گھنٹے کی تین شفٹوں میں کام کریں گی، دھول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے ہر اسمبلی حلقے میں پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ دیوالی کے بعد دیگر سالوں کی نسبت دہلی کی ہوا کا معیار قدرے بہتر رہا ہے ۔ ’اندیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کے روز، پرالی جلانے سے دہلی کی آلودگی کا صرف 15 فیصد حصہ تھا، جو جمعہ کے 35 فیصد سے زیادہ کے اعداد و شمار سے کافی کمی ہے۔ تاہم، یہ کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دیگر عوامل دہلی کی ہوا کے معیار کو نمایاں طور پر متاثر کر رہے ہیں۔